مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے خبر دی ہے ایران اور روس کے درمیان تجارتی اور اقتصادی راہداری پر امریکہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اور روس پر عائد پابندیوں کو ناکام بنانے کی ہر کوشش امریکہ کے لئے تشویش کا باعث ہے۔ دونوں ممالک اقتصادی کوریڈور کو فعال کرکے پابندیوں کے اثرات ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے رشت_آستارا کوریڈور کے بارے میں ذاتی تجزیہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ روس اور ایران پر عائد پابندیوں کا ہر قیمت پر نفاذ یقینی بنایا جائے۔
یاد رہے کہ ایران اور روس نے گزشتہ روز اس راہداری کا افتتاح کیا تھا۔ اس موقع پر روسی صدر پوٹن نے کہا تھا کہ کوریڈور کے فعال ہونے سے خطے کے ممالک کی غذائی ضروریات پوری ہوں گی اور افریقی ممالک بھی اس سے مستفید ہوں گے۔اس منصوبے کی تکمیل سے ایران کی اقتصادی اہمیت مزید بڑھ جائے گی۔ شمال_جنوب راہداری کے ذریعے بھارت اور وسطی ایشیا سے براہ راست رابطہ ممکن ہوسکے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ راہداری نہر سویز کا اچھا متبادل راستہ ہوگا جس کے ذریعے بھارتی مصنوعات کم لاگت کے ساتھ روسی مارکیٹ تک پہنچ جائیں گی۔ یوکرائن کی جنگ کے بعد اس کوریڈور کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
یاد رہے کہ ایرانی وزیر مواصلات مہرداد پذرپاش نے روسی نائب وزیر اعظم اور وزیر مواصلات سے الگ الگ ملاقات کے دوران منصوبے پر مذاکرات کو مکمل کیا تھا۔ انہوں نے روس کے ساتھ تجارتی منصوبے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان بحیرہ کیسپیئن میں مشترکہ جہاز سازی کی اہمیت پر بھی زور دیا تھا۔
آپ کا تبصرہ